صفحۂ اول (original) (raw)

ویکیپیڈیا میں خوش آمدید
منتخب مضمون سڈنی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کا دار الحکومت اور آسٹریلیا کا سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے۔ آسٹریلیا کے مشرقی ساحل پر واقع، میٹروپولیس سڈنی ہاربر کو گھیرے ہوئے ہے اور مغرب میں بلیو ماؤنٹینز، شمال میں ہاکسبری شہر، رائل نیشنل پارک اور میکارتھر جنوب اور جنوب مغرب میں تقریباً 70 کلومیٹر (43.5 میل) تک پھیلا ہوا ہے۔ گریٹر سڈنی 658 مضافاتی علاقوں پر مشتمل ہے، جو 33 مقامی حکومتی علاقوں میں پھیلا ہوا ہے۔ شہر کے باشندے بول چال میں "سڈنی سائیڈرز" کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ جون 2022ء کو تخمینہ شدہ آبادی 5,297,089 تھی؛ یہ شہر ریاست کی تقریباً 66% آبادی کا گھر ہے۔ شہر کے قابل ذکر عرفی ناموں میں "ایمرلڈ سٹی" اور "ہاربر سٹی" شامل ہیں۔آسٹریلیا کے مقامی باشندے کم از کم 30,000 سالوں سے گریٹر سڈنی کے علاقے میں آباد ہیں اور ابیوریجنل کندہ کاری اور ثقافتی مقامات پورے گریٹر سڈنی میں عام ہیں۔ اس سرزمین کے روایتی متولی جس پر جدید سڈنی کھڑا ہے، داروگ، دھاروال اور ایورا لوگوں کے قبیلے ہیں۔ 1770ء میں اپنے پہلے بحر الکاہل کے سفر کے دوران، جیمز کک نے آسٹریلیا کے مشرقی ساحل کا نقشہ بنایا، جس نے خلیج بوٹنی پر لینڈ فال کیا۔ 1788ء میں آرتھر فلپ کی قیادت میں مجرموں کے پہلے بیڑے نے سڈنی کو ایک برطانوی تعزیری کالونی کے طور پر قائم کیا، جو آسٹریلیا میں پہلی یورپی بستی تھی۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد، سڈنی کو بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا سامنا کرنا پڑا اور 2021ء تک 40 فیصد سے زیادہ آبادی بیرون ملک پیدا ہوئی۔ پیدائشی غیر ملکی ممالک جن میں سب سے زیادہ نمائندگی ہے مین لینڈ چین، ہندوستان، برطانیہ، ویت نام اور فلپائن۔ خبروں میں کیلیفورنیا جنگلات میں آگ کا نطارہکیلیفورنیا جنگلات میں آگ کا نطارہ جنوبی کیلیفورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے (نظارے کی تصویر)کے نتیجے میں تقریبا25افراد ہلاک اور 12,000 سے زیادہ عمارات تباہ ہوئی۔ تبت خود مختار علاقہ کی تینگری کاؤنٹی میں 7.1 شدت کا زلزلہ آیا، جس میں کم از کم 126 افراد ہلاک ہوئے۔ **جسٹن ٹروڈو**نے کینیڈا کے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ امریکا کے سابق صدر جمی کارٹر 100 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ کیا آپ جانتے ہیں؟ ظہیر الدین محمد بابرظہیر الدین محمد بابر • …کہ مغل بادشاہ ظہیر الدین محمد بابر (تصویر میں) ایک مصنف بھی تھا جس نے تزک بابری لکھی؟ • …کہ پاکستان کی ایدھی فاؤنڈیشن دنیا کی سب سے بڑی رضاکارانہ ایمبولینس سروس چلاتی ہے؟ • …کہ نیلی وہیل دنیا کا سب سے بڑا جانور ہے اس کا وزن 190 ٹن کے قریب ہوتا ہے؟ • … کہ 1896ء میں فرانس کے فلپ گرینیر ملک کی تاریخ میں فرانسیسی قومی اسمبلی میں داخل ہونے والے پہلے مسلمان بن گئے؟ • …کہ اے۔کے 47 دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی رائفل ہے۔ اور اسے اب تک 75 سے زائد جنگوں ميں استعمال کیا جا چکا ہے؟ ویکیپیڈیا ایک تحریک کاغذی کے بجائے برقی کتاب، جہاں جگہ کی کوئی قید نہیں ہوتی! آج کا لفظ 3 عموماً کہا جاتا ہے: وہ گھڑی آپہنچی جس کا انتظار تھا لیکن درست جملہ یوں ہوگا: وہ گھڑی آگئی جس کا انتظار تھااس لیے کہ: آپہنچنا کا محاورہ ہندی والوں نے عام کیا ہے، اردو میں یہ محاورہ حیرت، ناخوشی یا تنبیہ کے مواقع پر استعمال ہوتا ہے۔چنانچہ عام مواقع پر اس کا استعمال خلاف محاورہ اور واجب الترک ہے۔ (بحوالہ لغات روزمرہ) کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟ اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 216,581 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔
منتخب فہرست خلافت عباسیہ اسلامی تاریخ کی اہم ترین حکومتوں میں سے ایک تھی۔ جس نے 750ء سے 1258ء تک عالم اسلام کے بڑے حصے پر حکومت کی۔ 1258ء میں سقوط بغداد تک اس کے حکمران (سلجوقی عہد کے علاوہ) خود مختار رہے لیکن اس سانحۂ عظیم کے بعد مملوک سلطان ملک الظاہر بیبرس نے عباسی خاندان کے ایک شہزادے ابو القاسم احمد کے ہاتھ پر بیعت کر کے اسے قاہرہ میں خلیفہ بنا دیا۔ یہ خلافت صرف ظاہری حیثیت میں تھی اصل اختیارات مملوکوں کے پاس تھے۔ عباسی خلیفہ خلیفہ کے اسلامی لقب کے حامل تھے جو عباسی خاندان کے رکن تھے۔ یہ قریش قبیلے کی ایک شاخ جن کا نسب عباس بن عبد المطلب سے تھا سے نکلی تھی جو پیغمبر محمد بن عبد اللہ کے چچا تھے۔ یہ خاندان 748-750 عیسوی میں عباسی انقلاب میں اموی خلافت کی جگہ اقتدار میں آیا۔ عباسیوں نے اپنی کامیابی کے بعد ریاست کے دارالحکومت کو دمشق سے کوفہ منتقل کیا اور پھر بغداد شہر کو اپنا دارالخلافہ بنایا جو تین صدیوں تک عباسی سلطنت کا دارالحکومت رہا اور دنیا کا سب سے بڑا اور خوبصورت ترین شہر اور سائنس و فنون کا دارالحکومت بن گیا۔ عباسی ریاست کے خاتمے کی وجوہات مختلف تھیں۔ بغداد میں عباسی حکمرانی 1258ء میں اس وقت ختم ہوئی جب ہلاکو خان نے شہر کو لوٹا اور جلا دیا اور خلیفہ اور اس کے بیٹوں کو قتل کر دیا۔ زندہ بچ جانے والے بنی عباس بغداد کی تباہی کے بعد فارس، عرب، شام اور مصر چلے گئے، جہاں انہوں نے اس وقت کے مملوکوں کی مدد سے 1261ء میں قاہرہ میں دوبارہ خلافت قائم کی اور اس وقت تک خلیفہ مذہبی طور پر اسلامی ریاست کے اتحاد کی علامت بن چکا تھا، لیکن حقیقت میں مملوک سلطان ریاست کے حقیقی حکمران تھے۔
تاریخ آج: بدھ، 15 جنوری 2025 عیسوی بمطابق 15 رجب 1446 ہجری (م ع و) يوم ویکیپیڈیا · امریکا میں یومِ مارٹن لوتھر کنگ جونیئر · شمالی کوریا میں کوریائی حروفِ تہجی کا دن 1854ء – روسی فوج نے رومانیہ میں، "معرکہ جاتانا" میں عثمانی فوج سے زبردست شکست کھائی۔ اور اس جنگ میں روس کی ناکامی، رومانیہ سے عثمانیوں کو نکالنے کا ذریعہ بنی۔ 1934ءنیپال اور بھارت کے صوبہ بہار میں 8.4 ڈگری کا زلزلہ پیش آیا جس میں تقریباً 10700 افراد ہلاک ہوئے۔ 1971ءمصر میں اسوان بند کی تعمیر مکمل ہونے پر جشن منایا گیا۔ 2011ءتیونسی پارلیمان کے ایوان زیریں کے صدر فؤاد المبزع کو، صدر زین العابدین ابن علی کے جانشین کے طور پر عبوری صدر مقرر کیا جاتا ہے۔ اور یہ اعلان آئین کے دفعہ 57 کے مطابق صدر کے تیونس چھوڑنے اور سعودیہ عرب میں پناہ لینے کی وجہ سے آئینی مجلس نے صدر کو حتمی طور پر عہدے سے چھٹی کر دی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ صدر اپنے فرائض کو انجام نہیں دے سکتا، اور یہ ابن علی کی حکومت کے خلاف تیونس انقلاب کے خاتمے کا باعث بنا۔
ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!

ہمارے ساتھ سماجی روابط کی ویب سائٹس پر شامل ہوں: اور