Dr. A Q Khan (original) (raw)

ایک مثالی پاکستانی

July 2nd, 2018

پچھلے دنوں کراچی گیا تھا۔ کراچی والے کو کراچی اسی طرح یاد آتا ہے جس طرح لاہوری کو لاہور۔ تقسیم کے بعد میں کراچی آگیا تھا وہیں ڈی جے کالج سے بی ایس سی کی تھی اور تین سال انسپکٹر اوزان و پیمانہ جات رہا، دل نہ لگا تو برلن اعلیٰ تعلیم کے لئے چلا گیا وہاں سے تقریباً 15 برس بعد واپسی ہوئی اور چند محب وطن قابل ساتھیوں کی مدد سے قوم کی عزّت بحالی میں خون پسینہ ایک کردیا اور اسلامی تاریخ کی روایت کو قائم رکھتے ہوئے اس کام کی جو سزا ملی وہ آپ سب جانتے ہیں ایک آمرنے میری نہیں پاکستان کی عزّت خاک میں ملا دی۔

کراچی میں میری والدہ، چار بھائی، ایک بہن، ایک بھانجی اور بڑے بھائی کا ایک پوتا دفن ہیں۔ اسلام آباد میں رہتا ہوں کہ بدن یہاں ہے اور روح کراچی میں، وہاں چھوٹی بہن رہتی ہیں جو محمد علی ہائوسنگ سوسائٹی میں رہائش پزیر ہیں اور ایک اعلیٰ مانٹیسری اسکول 50 سال سے زیادہ عرصہ سے چلا رہی ہیں۔ بہت سی مصروفیات کی وجہ سے میں اکثر کراچی جاتا رہتا ہوں اور پرانے دوستوں خاص کر کامیاب اور نامور صنعتکاروں سے گپ شپ رہتی ہے اور ہم ساتھ ہی بہن کے گھر پر کھانا کھاتے ہیں۔ ان پیارے محب وطن، کامیاب صنعتکاروں میں عزیز دوست خلیل نینی تال والا بھی ہیں۔ ماشاء اللہ کامیاب صنعتکار ہیں۔ خوش اخلاق اور مخیر شخصیت کے مالک ہیں، Read the rest of this entry »

No Comments »

تحائف عید الفطر

June 25th, 2018

پوری دنیا میں رمضان المبارک کی آمد سے خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے۔ بچے افطار کی خوشی میں سرگرم ہوجاتے ہیں۔ روزہ داروں کو اللہ رب العزت صبر جمیل عطا کرتا ہے اور یقیناً ان کو اس کا بڑا اجر ملے گا۔ چند دکاندار وغیرہ منافع خوری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ اللہ پاک ان کو معاف کرے اور نیک کاموں میں ان کی رہنمائی فرمائے۔ آمین۔

گندی سیاست، الزام تراشی عروج پر ہے۔ بھوپال کے ایک شاعر نے چھوٹا سا خوبصورت شعر کہا تھا:
فرشتوں سے تو ہم اکثر ملے ہیں
ہمیں انسان سے کوئی ملا دے
عیدالفطر کے تحفہ جات دو نہایت اعلیٰ کتب ہیں جو چند دن پیشتر موصول ہوئی تھیں ۔پہلی سچا اور کھرا لیڈر (قائد اعظمؒ) جس کے مصنف ضیاشاہد ہیں اور ددسری کتاب’’ پیغمبر اسلام محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ۔زندگی اور شخصیت ‘‘ ہے جس کو جناب گروپ کیپٹن (ر) عبدالوحید خان صاحب نے تحریر کیا ہے۔ دونوں کتابیں نایاب تحفہ ہیں اور ان پر ہی تبصرہ کرونگا۔ Read the rest of this entry »

No Comments »

قرآن مجید اور اس کی ہدایت

June 16th, 2018

احکامات اِلٰہی اور قرآن مجید کی تشریح و تفسیر پر لاتعداد اعلیٰ کتب موجود ہیں۔ یہ ایک ناقابل انکار اور ہر قسم کے شک و شبہ سے بالاتر حقیقت ہے کہ قرآن مجید ایک دائم و قائم رہنے والی الہامی کتاب ہے۔ اس کا منفرد اور بے مثل طرز بیان ایک معجزہ ہے۔ قرآن مجید ماہ رمضان میں نازل ہونا شروع ہوا۔ اللہ تعالیٰ نے خود قرآن کی حفاظت کی ذمّہ داری لی ہے اور اب جبکہ جدید دور میں کمپیوٹر کی مدد سے بہت سی چیزیں چیک کی جاسکتی ہیں اس سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ اللہ رب العزّت نے قرآن مجید میں نہایت اہم حفاظتی معلومات کو اس طرح بند کردیا تھا کہ اگر کسی انسان نے اس کی نقل کرنے کی کوشش کی ہوتی تو فوراً ظاہر ہوجاتی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ’’اور ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لئے آسان کردیا ہے تو کوئی ہے کہ سوچے سمجھے‘‘۔ اور ’’بے شک ہم نے اس قرآن کو عربی میں نازل کیا ہے تاکہ تم سمجھ سکو‘‘۔ میں نے پہلے عرض کیا ہے کہ کلام مجید کلام الٰہی ہے اس کو پڑھنے اور سُننے سے دل کو سکون اور تقویت ملتی ہے۔

اپنے پچھلے کالم میں مختصر سا تعارف قاری عبدالمالک کے ایک فکر انگیز مضمون ’’قرآن کی فریاد، قرآن کی زبان میں‘‘ کیا تھا۔ مضمون چونکہ اہم ہے میں اس کے چیدہ چیدہ حصّے آپ کی خدمت میں پیش کررہا ہوں۔
جس طرح شکوہ، جواب شکوہ میں
علّامہ اقبال ؒ نے پہلے انسان سے اللہ سے شکوہ بیان کیا اور پھر Read the rest of this entry »

No Comments »

Religious and Political Books

June 12th, 2018

It is the sacred month of Ramazan and we have entered the second phase leading towards its completion. Many books have been published on religious matters and I would like to draw attention to a few.

The first is titled ‘Maamlaate Insan aur Quran’ by author and former political activist, Qayyum Nizami. This book explores rights, morals and ethics, prayers, manners and the code of life. Nizami has written many thoroughly researched and well-documented books on religion and politics. The above-mentioned book is a treasure trove of knowledge. It contains numerous Quranic verses and Ahadith dealing with human actions, psychology, manners and ethics. Read the rest of this entry »

No Comments »

جنرل مشرف :کیوں اور کیسے باہر چلے گئے؟

March 16th, 2016

ہمارے اس غریب ملک میں دو سال سے زیادہ ایک ڈرامہ رچایا گیا بڑے بڑے دعوے کئے گئے، حکومت کی جانب سے حکمرانوں کی جانب سے اور مخالف پارٹی کی جانب سے بھی۔ خدا جانے اس تماشہ پر کتنے کروڑ روپیہ خرچ کیا گیا۔ میں یہ تمہید مشرف کی بے عزتی سے ملک سے روانگی کے بارے میں کچھ لکھنے کیلئے باندھ رہا ہوں۔

ملک کے مشہور دفاعی تجزیہ نگار جناب اکرام سہگل نے مشرف کو ہمیشہ جی ٹی روڈ جنرل کے نام سے منسوب کیا ہے۔ یہ نام اس وجہ سے کہ اپنے دور ملازمت میں اس خود ساختہ کمانڈو نے کبھی کسی جنگ میں حصّہ نہیں لیا کبھی دشمن پر ایک گولی نہیں چلائی اور کبھی دشمن کی ایک گولی کا سامنا نہیں کیا۔ لیکن قدرت کا نظام دیکھئے اور نظام کی کمزوری (اور اقربا پروری) کہ ایسا شخص ہمارا سپہ سالار بن گیا۔ اس سے پیشتر ملک کو یحییٰ خان کی شکل میں بھی ایسا ہی سپہ سالار ملا تھا جس نے ملک کے ٹکڑے ٹکڑے کرادیئے اور اس جی ٹی روڈ جنرل نے ہمیں دہشت گردی اور تباہی کے سمندر میں پھینک دیا۔ جس قدر نقصان ملک کو اس شخص نے پہنچایا وہ کسی اور شخص نے نہیں پہنچایا۔ اس نے قوم کو تقسیم کردیا۔ ہم ایک دوسرے کے جانی دشمن ہوگئے۔ Read the rest of this entry »

No Comments »

Good governance

June 7th, 2010

Random thoughts
By Dr A Q Khan

The law of the land is not applicable to the select few and they openly ignore even court orders. In the olden days a Qazi would hear and decide cases quickly and fairly. Our history and traditions have many golden chapters. There were not merely a dozen or so honest, efficient rulers, but literally hundreds of them.

An efficient administrative and legal system already existed during the period of Hazrat Abu Bakr (RA), but it was Hazrat Umar (RA) who established the most efficient, honest and neutral system. Everything was properly recorded and coded and it was a complete, exemplary constitution.

In one of my previous columns I had mentioned how the Qazi, a former Turkish slave, had thrashed Ali Noshtgin, commander-in-chief of Mahmud Ghaznavi’s army, for being under the influence of alcohol. Here I would like to mention Sher Shah Suri, who had the Grand Trunk Road built from Peshawar to Calcutta. What he achieved in the five years of his rule our inept rulers have not been able to achieve in even 62 years. His minister of finance was Raja Todar Mal, who was so efficient that, years later when Akbar became emperor, he sent for Raja Todar Mal and requested him to be his minister of finance. History is witness to the prosperity and progress made during Akbar’s reign.
Read the rest of this entry »

No Comments »

When little stories are big Random thoughts

May 31st, 2010

Random Thoughts
By Dr A Q Khan

I have a dear Sri Lankan friend named Adam Sadiq, whom I know since 1975 when he was a diplomat in Islamabad. After a stint at the foreign ministry in Colombo, he went on to become ambassador to Saudi Arabia. Over the years Mr Sadiq has been sending me messages of varying nature, the latest one being of such interest that I would like to share it with our readers.

The cleaning lady

During their second month of college lectures, a professor gave his students a pop quiz. Most of them breezed through the questions until they read the last one: “What is the first name of the woman who cleans the school?” Surely this was some kind of joke! They had all seen the cleaning woman several times. She was tall, dark-haired and in her 50s, but how would they know her name? Most of the students left the last question blank. Just before class ended, one student asked if the last question would count towards the quiz grade. “Absolutely,” said the professor. “In your careers you will meet many people. All are significant. They deserve your attention and care, even if all you do is smile and say ‘Hello.’ Never forget that! We later found out that her name was Dorothy.
Read the rest of this entry »

No Comments »

May 28 1998

May 24th, 2010

Random thoughts
By Dr A Q Khan

Even before India exploded its first nuclear weapon on May 18, 1974, Mr Bhutto had warned about this happening and had vowed to respond appropriately, even if Pakistanis had to eat grass to protect their sovereignty. I started the programme at Kahuta in July 1976 after coming back from Holland. Within the short span of eight years this country was in a position to explode a nuclear weapon at short notice. The government took 14 years to actually demonstrate this capability.

Had Mr Bhutto been alive to see those tests, he would have exploited our invaluable position and achievement for the benefit of the people and the country. However, once the giant was eliminated, the pygmies, did not benefit from this achievement, and we managed to turn it into something of a curse. In addition to the many difficulties brought down on us, the worst thing we did to ourselves was the freezing of foreign currency accounts. Not only did it hurt our economy, but we also lost international trust. We are still suffering the after-affects.
Read the rest of this entry »

No Comments »

« Previous Entries